У нас вы можете посмотреть бесплатно Mufti tariq masood biyan aurat our mard ke namaz me farq или скачать в максимальном доступном качестве, видео которое было загружено на ютуб. Для загрузки выберите вариант из формы ниже:
Если кнопки скачивания не
загрузились
НАЖМИТЕ ЗДЕСЬ или обновите страницу
Если возникают проблемы со скачиванием видео, пожалуйста напишите в поддержку по адресу внизу
страницы.
Спасибо за использование сервиса ClipSaver.ru
مرد اور عورت کی نماز میں بنیادی فرق 1) ہاتھ باندھنے کا طریقہ مرد: ناف کے نیچے ہاتھ باندھتا ہے۔ عورت: سینے کے اوپر ہاتھ باندھتی ہے۔ 2) رکوع کی کیفیت مرد: کمر سیدھی رکھتا ہے، کہنیاں بدن سے الگ ہوتی ہیں۔ عورت: زیادہ جھکتی نہیں، کہنیاں پہلو سے لگی رہتی ہیں، یعنی زیادہ سکڑ کر رکوع کرتی ہے۔ 3) سجدہ کرنے کا طریقہ مرد: بازو زمین سے اٹھا کر رکھتا ہے۔ پیٹ رانوں سے الگ رکھتے ہیں۔ عورت: بدن سمیٹ کر رکھتی ہے۔ بازو اور پہلو ملا کر رکھتی ہے۔ پیٹ رانوں سے ملا ہوا ہوتا ہے۔ 4) قعدہ (تشہد) میں بیٹھنے کا طریقہ مرد: بایاں پاؤں بچھا کر اُس پر بیٹھتا ہے، دایاں پاؤں کھڑا رکھتا ہے۔ عورت: دونوں پاؤں دائیں طرف نکال کر تیوری بیٹھک کی طرح بیٹھتی ہے۔ 5) اذان اور اقامت مرد: اذان و اقامت دے سکتا ہے۔ عورت: اذان و اقامت نہیں دیتی۔ 6) آواز مرد: نماز میں قراءت جہرًا (اونچی آواز) کر سکتا ہے۔ عورت: ہمیشہ آہستہ آواز میں قراءت کرے گی۔ 7) صف کی ترتیب مرد: آگے کی صفیں افضل۔ عورت: پیچھے کی صفیں افضل۔ --- ⭐ Mufti Tariq Masood صاحب کیا کہتے ہیں؟ وہ عام طور پر یہ بات واضح کرتے ہیں کہ: ✔ عورت کی نماز حیا اور سکڑاؤ کے ساتھ ہوتی ہے ✔ مرد کی نماز میں جسم کا کھلا پن اور سیدھا پن ہوتا ہے ✔ یہ فرق احادیث اور فقہ حنفی سے ثابت ہے ✔ عورت نماز میں جتنی سمٹی ہوئی ہو، اُتنی بہتر