У нас вы можете посмотреть бесплатно Wilayat ki iqsam Auliya Allah ki iqsam (wali ey Kamil, mukamal aqmal ) Faizan ey Qadriya-Owaisiya или скачать в максимальном доступном качестве, видео которое было загружено на ютуб. Для загрузки выберите вариант из формы ниже:
Если кнопки скачивания не
загрузились
НАЖМИТЕ ЗДЕСЬ или обновите страницу
Если возникают проблемы со скачиванием видео, пожалуйста напишите в поддержку по адресу внизу
страницы.
Спасибо за использование сервиса ClipSaver.ru
ولی وہی ہے جو اللہ کی صفت اور اس کے حسن کا ایک حصہ بن جاتا ہے اور ایسا دوست جو اس سے ہمیشہ جڑا ہوا رہتا ہے۔ wali ey akmal darja ey ala hai جیسے حضرت سیدنا غوث اعظم نے چور کو ایک نظر میں کتب بنا دیا تو یہ ولی اکمل کی شان ہوتی ہے کہ وہ پل بھر میں تمام منازل طے کروانے کی طاقت رکھتا ہے حقیقت یہ ہے کہ اس ولی کی اپنی ذات میں کوئی کمال نہیں ہوتا یہ تو ذات حق کا جلوہ ہے جیسا کہ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے کہ میں اس کے زبان اور ہاتھ بن جاتا ہوں تو اللہ جسے چاہے پھر نواز دیتا ہے اور حضرت خواجہ خضر علیہ السلام کئی ہستیوں کو ا کر سکھایا اور انہیں مقام ولایت تک پہنچایا یہاں تک کہ کئیوں نے نا ریاضت کی نہ چلاکشی نہ اتنا علم حاصل کیا مگر اللہ کی رضا سے خواجہ خضر علیہ السلام ا کر ان کو علم لدنی کہ پوشیدہ رازوں کے زیر ایک پل ایک نظر میں نماز کر مقام ولایت تک پہنچا دیا یہی وہ راز ہیں جو کائنات میں ہماری انکھوں کے سامنے ہیں مگر ہمارے علم کی کمی کی وجہ سے ہم انہیں پہچان نہیں سکتے۔ ولی اکمل وہ ہستی ہے کہ جس ہستی کو اللہ سبحانہ و تعالی کا وہ خاص راز عطا ہوتا ہے۔ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے کہ میں انسان کا راز ہوں اور انسان میرا راز ہے حدیث مبارک۔ اور ایک اور حدیث میں ارشاد باری تعالی ہوتا ہے کہ انسان بندہ جب نفلی عبادت میں کثرت کرتے ہوئے میرا قرب حاصل کرتا ہے تو میں اس کے ہاتھ ہو جاتا ہوں زبان ہو جاتا ہوں پاؤں ہو جاتا ہوں۔ تو ولی اکمل وہ کامل مکمل ذات حق میں فنا و بقا حاصل کیا ہوا شخص ہوتا ہے جو کائنات کے تمام غوشے کی معرفت رکھتا ہے۔دیکھ چکا ہوتا ہے۔ اور کسی کو بھی دکھانے کی طاقت رکھتا ہے۔ یہ وہ ذات ہے جو ہر وقت بارگاہ محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم میں حاضر رہتا ہے اور کائنات کے ہر حکم میں اللہ اس کو بھی شامل فرماتا ہے کیونکہ اللہ پاک ارشاد فرماتے ہیں کہ دیتا میں ہوں پھیلاتے محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم اسی طریقے سے محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے مطابق یہ ہستی بھی دنیا میں عدل انصاف اور اللہ کی صفت کے کمالات کو ظاہر کرتے ہیں۔ یہ ہستی علم الیقین استاد محترم کی بارگاہ میں بیٹھ کر پھر عمل سے عین الیقین اور پھر معرفت حق حاصل کرتے ہوئے فنا وبکا یعنی حق الیقین کی منزل پہ پہنچ جاتا ہے۔ اس ہستی کے پاس علم بھی ہوتا ہے عمل بھی ہوتا ہے عبادت بھی ہوتی ہے عشق اور کمال یہ ہوتا ہے کہ یہ وہ ہستی ہے کہ جس کو اللہ نے اپنا راز عطا فرمایا اور اللہ اس کا راز ہوتا ہے۔ اللہ اس کا راز یعنی اللہ اس کی زبان سے کلام کرتا ہے اور اس کے ہاتھ سے دنیا میں لوگوں کی اصلاح لوگوں کی مدد کرتا ہے یعنی اس کے ذریعے صفت حق ظاہر ہوتی ہیں جیسا کہ اللہ رحمن ہے اور بندہ جو ہے اس کا عبد ہے مگر جب بندہ مکمل فنا ہو جاتا ہے تو اگر اس کے اندر رحمانی صفت غالب ا جائے تو وہ شخص لوگوں پر بڑی رحم والی نظر سے دیکھے گا کیونکہ یہ ذات حق میں فنا ہے اس کی اپنی مرضی نہیں اللہ کی مرضی اس میں ہے یعنی یہ صفت میں غرق اور اسی سے صفت کا جلوہ ہے حق دکھتا ہے۔