У нас вы можете посмотреть бесплатно Dand Teeshan De Yadgar Phere | Karah Thall Pakistan | داند ٹیشن دے یادگار پھیرے | کراہ تھل پاکستان или скачать в максимальном доступном качестве, видео которое было загружено на ютуб. Для загрузки выберите вариант из формы ниже:
Если кнопки скачивания не
загрузились
НАЖМИТЕ ЗДЕСЬ или обновите страницу
Если возникают проблемы со скачиванием видео, пожалуйста напишите в поддержку по адресу внизу
страницы.
Спасибо за использование сервиса ClipSaver.ru
داند ٹیشن دے مالک جناب دوست محمد نمبردار صاحب دی مختصر سوانح عمری ضلع چکوال کے عظیم تے آپڑیں وقت دے بادشاہ داندی جناب دوست محمد نمبردار صاحب جو 1940ء میں قصبہ مرید کے ایک زمیندار گھرانے میں پیدا ہںوئے، نمبردار صاحب اپنی زمینوں پر کھیتی باڑی کا کام کرتے ہیں اور ان کی وجہ شہرت وہ ٹیشن داند ہںے جو مشہور زمانہ بابںے آلے داند کا بچھڑا نمبر دار صاحب قصبہ بھون سے خرید کر لائے تھے، نمبردار صاحب نے ٹیشن داند کو پہلی دفعہ اٹھائیس جیٹھ 1973ء کو مرید جلسے میں کراہ کے میدان میں اتارا تو اس جلسے میں ٹیشن داند نے وہ شہرت پائی جو سالوں بعد کسی داند کے حصے میں آتی ہںے، ٹیشن داند نے چودہ سال تک پنجاب بھر میں کراہ کے مقابلوں میں حصہ لیا اور وہ مقبولیت حاصل کی جو آج تک کسی اور داند کے حصے مین نہ آ سکی، ٹیشن داند کی نو داندوں کے ساتھ کامیاب جوڑی بنائی گئی اس زمانے میں ہر داندی کی یہ خواہش ہںوتی تھی کہ اس کے داند کی ٹیشن داند کے ساتھ جوڑی بنائی جائے تاکہ جو شہرت ٹیشن داند کے حصے میں آرہںی ہںے وہ اس کے داند کے حصے میں بھی آ سکے، ٹیشن داند ایک ایسا بین لا قوامی شہرت یافتہ داند تھا جسے دیکھنے کے لیے یورپ سے انگریز عرب ممالک سے عربی اور ہندوستان سے ہندو اور سکھ قصبہ مرید نمبردار صاحب کے ڈیرے پر آتے تھے، سکھ اس بات کی خواہش کا اظہار کرتے تھے کہ ہم ٹیشن داند کو پنجاب (انڈیا) لے کر جانا چاہتے ہیں اور وہاں اس کو گھما پھرا کر اور لوگوں کو دکھا کر واپس لے آئیں گے لیکن نمبر دار صاحب نے اس بات کی اجازت نہ دی، مرید ایئربیس قریب ہںونے کی وجہ سے ایئرفورس کے جوان اور افسران ٹیشن داند کو دیکھنے کے لیے آتے تھے اور اپنے ساتھ بیرون ممالک کے افسران کو بھی لاتے تھے، پہلی بیساکھ 1980ء کو سکھوں نے گوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال میں ٹیشن داند کے لیے ایک جلسہ منعقد کروایا اور اس جلسے میں اس وقت کی انڈین وزیر اعظم آنجہانی اندرا گاندھی اور پاکستانی صدر جنرل ضیاءالحق مرحوم ٹیشن داند کو دیکھنے کے لیئے خصوصی طور پر تشریف لائے، ٹیشن داند پنجاب کا وہ واحد داند تھا جس کی شہرت کو دیکھتے ہںوئے اسکی نقل و حرکت پر دفعہ 144 کے تحت پابندی لگوائی گںئ تاکہ یہ کسی جلسے میں شرکت نہ کر سکے جو بعد میں نمبردار صاحب نے کوشش کر کے ختم کروائی، ٹیشن داند نے چودہ سال تک کراہ کے مقابلوں میں حصہ لیا اور اپنے نام کو بھی اور نمبردار صاحب کے نام کو بھی شہرت کی بلندیوں تک پہنچایا، اس وقت جب ٹیشن داند شہرت کی بلندیوں پر تھا اور پنجاب کے مشہور داندی منہ مانگی قیمت دینے کو تیار تھے نمبردار صاحب نے اس داند کو بیچنے سے انکار کیا اور دس محرم الحرام 1986ء کو دربار باوا پیر ولائیت شاہ کرسال میں نیاز حسین کے لیے اسے قربان کر دیا، دوست محمد نمبردار صاحب اب ستتر برس کے ہںو چکے ہیں اور ماشااللہ اب بھی ایک نوجوان صحت مند آدمی کی طرح زندگی بسر کر رہںے ہیں اللہ تعالی ان کو ہر میدان میں کامیابی نصیب فرمائے آمین۔ تھل دا مانڑ کراہ تھل پاکستان