У нас вы можете посмотреть бесплатно Quran pak tarjuma tafseer (424) || surh shura || Quran Tarjma || или скачать в максимальном доступном качестве, видео которое было загружено на ютуб. Для загрузки выберите вариант из формы ниже:
Если кнопки скачивания не
загрузились
НАЖМИТЕ ЗДЕСЬ или обновите страницу
Если возникают проблемы со скачиванием видео, пожалуйста напишите в поддержку по адресу внизу
страницы.
Спасибо за использование сервиса ClipSaver.ru
سورہ الشوریٰ کے پانچویں رکوع کا خلاصہ (جو کہ آیت نمبر 44 سے 53 پر مشتمل ہے) بنیادی طور پر درج ذیل نکات پر زور دیتا ہے: ہدایت اور گمراہی صرف اللہ کے ہاتھ میں: اس رکوع میں بتایا گیا ہے کہ جسے اللہ گمراہ کر دے، اس کا کوئی ولی و مددگار نہیں ہو سکتا۔ اس سے یہ واضح کیا گیا کہ ہدایت صرف اللہ کے فضل سے ملتی ہے اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا کام صرف پہنچا دینا ہے۔ قیامت کے دن ظالموں کا حال بیان کیا گیا ہے کہ وہ عذاب دیکھ کر واپسی کی تمنا کریں گے لیکن یہ تمنا قبول نہیں ہو گی۔ وحی الٰہی کے طریقے اور نبی کی ذمہ داری: اللہ تعالیٰ کا یہ طریقہ بیان کیا گیا ہے کہ وہ کسی بشر سے رو در رو کلام نہیں کرتا، بلکہ وحی (غیبی اشارہ)، پردے کے پیچھے سے، یا کسی فرشتے کو بھیج کر حکم بھیجتا ہے۔ یہ طریقہ اس لیے بیان کیا گیا تاکہ مشرکین کے اس اعتراض کا جواب دیا جائے کہ اللہ انسانوں سے کیوں نہیں بولتا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا کہ آپ کو بھی اسی طرح روح (یعنی قرآن) کے ذریعے ہدایت دی گئی ہے تاکہ آپ لوگوں کو اس راہ کی طرف بلائیں جس کی رہنمائی اللہ نے فرمائی ہے۔ اللہ کی مالکیت اور عظمت: اس حقیقت کو دہرایا گیا کہ آسمانوں اور زمین کی بادشاہت صرف اللہ ہی کے لیے ہے۔ وہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے؛ جسے چاہتا ہے بیٹیاں دیتا ہے، جسے چاہتا ہے بیٹے دیتا ہے، یا دونوں عطا کرتا ہے، اور جسے چاہتا ہے بانجھ کر دیتا ہے۔ وہ ہر چیز پر قادر ہے اور ہر چیز کو جاننے والا ہے۔ خاتمہ اور آفاقی پیغام: سورت کا اختتام اس آفاقی حقیقت پر ہوتا ہے کہ تمام معاملات کا آخری ٹھکانہ اللہ ہی کی طرف ہے۔ اللہ بہت بلند شان والا، زبردست قدرت والا اور حکیم (بڑی حکمت والا) ہے۔ مختصرًا، یہ رکوع کفار کے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے وحی کی حقیقت بیان کرتا ہے، اللہ کی عظمت، اس کی مکمل قدرت (اولاد اور رزق پر اختیار)، اور تمام امور کی آخری بازگشت اللہ کی طرف ہونے کا یقین دلاتا ہے۔