У нас вы можете посмотреть бесплатно Afghanistan: Graveyard of Empires | افغانستان: سلطنتوں کا قبرستان شاہراہ ریشم سے طالبان کی واپسی تک или скачать в максимальном доступном качестве, видео которое было загружено на ютуб. Для загрузки выберите вариант из формы ниже:
Если кнопки скачивания не
загрузились
НАЖМИТЕ ЗДЕСЬ или обновите страницу
Если возникают проблемы со скачиванием видео, пожалуйста напишите в поддержку по адресу внизу
страницы.
Спасибо за использование сервиса ClipSaver.ru
اسلامی امارت افغانستان (Islamic Emirate of Afghanistan) وسطی ایشیا کا ایک پہاڑی ملک ہے جس کا دارالحکومت کابل (Kabul) ہے۔ یہ پاکستان، ایران، ترکمانستان، ازبکستان، تاجکستان، اور چین سے گھرا ہوا ایک زمین بند ملک ہے۔ ملک کا بڑا حصہ ہندو کش (Hindu Kush) پہاڑی سلسلے سے جدا ہوتا ہے، جو اس کی جغرافیائی تنوع کو بڑھاتا ہے۔ تاریخ اور تنازعات قدیم دور: افغانستان کی تاریخ 50,000 سال پرانی ہے اور یہ علاقہ قدیم زمانے میں شاہراہ ریشم (Silk Road) کا ایک اہم مرکز تھا۔ یہ خطہ زرتشتیت، بدھ مت، اور ہندومت کا مرکز رہا جب تک کہ 7ویں صدی عیسوی میں عرب مسلم فتوحات سے یہاں اسلام غالب نہیں آ گیا۔ جدید ریاست: جدید افغانستان کی تشکیل 18ویں صدی میں احمد شاہ درانی کے تحت درانی سلطنت (Durrani Empire) سے ہوئی۔ 19ویں صدی میں، یہ برطانوی سلطنت اور روسی سلطنت کے درمیان "عظیم گیم" (Great Game) میں ایک بفر ریاست (Buffer State) کے طور پر کام کرتا رہا اور تین اینگلو-افغان جنگوں کا مرکز بنا۔ 1919 میں تیسری اینگلو-افغان جنگ کے بعد، افغانستان نے برطانوی سیاسی تسلط سے آزادی حاصل کی۔ عشروں کی جنگ: 1979-1989: سوویت-افغان جنگ کے دوران، سوویت یونین نے کمیونسٹ حکومت کی حمایت کے لیے حملہ کیا، جسے مجاہدین کی حمایت یافتہ مزاحمت نے شکست دی۔ 1990 کی دہائی: سوویت انخلا کے بعد شدید خانہ جنگی ہوئی۔ 1996: طالبان نے ملک کے زیادہ تر حصے پر کنٹرول حاصل کر لیا اور اسلامی امارت قائم کی۔ 2001: امریکہ کی زیر قیادت اتحاد نے حملہ کیا، جس کے بعد اسلامی جمہوریہ قائم ہوئی۔ 2021: امریکہ کے انخلا کے بعد طالبان نے دوبارہ کابل پر قبضہ کر لیا اور اسلامی امارت کو بحال کر دیا، جسے عالمی برادری کی طرف سے محدود تسلیم حاصل ہے۔ معیشت اور ثقافت معیشت: افغانستان دنیا کے غریب ترین ممالک میں سے ایک ہے اور ہیومن ڈویلپمنٹ انڈیکس پر بہت نچلا درجہ رکھتا ہے۔ معیشت زراعت، کان کنی (بشمول لی تھیم، تانبا، لوہا)، اور غیر ملکی امداد پر منحصر رہی ہے، جبکہ افیون (Opium) کی پیداوار بھی ایک بڑا مسئلہ رہی ہے۔ ثقافت: یہاں کی آبادی نسلی طور پر متنوع ہے، جن میں پشتون (Pashtun)، تاجک (Tajik)، ہزارہ (Hazara)، اور ازبک (Uzbek) شامل ہیں۔ ملک کی سرکاری زبانیں پشتو (Pashto) اور داری (Dari) ہیں، اور آبادی کی اکثریت سنی اسلام کی پیروکار ہے۔ یہ ملک اپنی شاعری اور قالین بافی (Carpet Weaving) کی بھرپور روایات کے لیے مشہور ہے۔ کیا آپ 1979 کی سوویت جنگ کے اثرات یا طالبان کی موجودہ حکومت کے ڈھانچے کے بارے میں مزید تفصیلات شامل کرنا چاہیں گے؟