У нас вы можете посмотреть бесплатно Noha Ayyam e Fatimyah 2025 - Zakhm Khaty Rahy Ummat Sy - Mujtaba Hassan или скачать в максимальном доступном качестве, видео которое было загружено на ютуб. Для загрузки выберите вариант из формы ниже:
Если кнопки скачивания не
загрузились
НАЖМИТЕ ЗДЕСЬ или обновите страницу
Если возникают проблемы со скачиванием видео, пожалуйста напишите в поддержку по адресу внизу
страницы.
Спасибо за использование сервиса ClipSaver.ru
Noha Ayyam e Fatimyah 2025 Zakhm Khaty Rahy Ummat Sy Ali a.s aur Zehra s.a Reciter : Mujtaba Hassan Poet : Arif Sahab Composition: Syed Nayyer Abbas Mix/Mastered : 09 Studio Skardu Video : Shakeel Iqbal (09 Studio Skardu) Originally recited : Qadeemi Matami Dasta e Aly eba Sukamaidan Skardu جب ہمارے پیارے آقا محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم اِس دنیا سے رخصت ہوئے تو آپکی بیٹی حضرت فاطمہ زہراء(س) بہت روتی رہتی تھی اپنے بابا کے بعد آپ کبھی چُپ نہ ہوئی اِس مشکل وقت کے باوجود بھی حضور کی اُمت نے آپ کو اور امام علی ع کو سکون سے رہنے نہ دیا تاریخ گواہ ہے کہ حضور کے بعد آپ کے اُمت نے مولا علی اور حضرت زہراء کو چین سے رہنے نہیں دیا آپ دونوں کا حق چھینا اور صرف اِتنا نہیں بی بی کو برَے دربار میں جھٹلایا گیا لوگ آپ پر ہنسے آپ کو اپنا حق نہ مل سکا آپ کے گھر مبارک پر آگ لیکر حملا آور ہوئے در جلایا آپ جلتے ہوئے در کے نیچے گری محسن ع شہید ہوئے ، مولا علی ع کو رسن پہنایا گیا آپ دونوں پر بہت ظلم و ستم ہوئے اِسی درد کو سینے میں بسا کر آپ سلام علیہا اِس دنیا سے رخصت ہوئی ۔ جب حضرت فاطمہ زہراء سلام علیہا اس دنیا سے رخصت ہوئی تو حضرت علی ع اکیلے رہ گئے آپ حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیھا کو یاد کرکے شبُ و روز بہت روتے تھے مولا علی علیہ السلام کو بھی اُمت نے چین سے جینے نہ دیا آپ ع کو بھی ماہِ رمضان میں ظلمُ ستم شہید کیا گیا ۔ جبکہ شاعر اہلیبیت نے آپ دونوں کی غربت کو درد بھرے انداز میں پیش کیا ہے ۔ لعنت بر دشمنانِ زہراء سلام علیہا ۔۔۔ Lyrics کبھی دربارِ مدینہ تو کبھی مسجد میں زخم کھاتے رہے امت سے علی ع اور زہرا س سر پہ دونوں کے محمد ص کا جو سایہ نہ رہا زخم کھاتے رہے امت سے علی ع اور زہرا س دونوں تا عمر مصائب پہ فقت روتے رہے معترض رونے پہ بھی اہلِ جفا ہوتے رہے قتلِ محسن کا غم دونوں نے دل پر تھا سہا زخم کھاتے رہے امت سے علی ع اور زہرا س جس کی تعظیم کو اُٹھتے تھے محمد ص خود ہی ہاے اُس بی بی کی میت بھی اندھیرے میں اُٹھی اپنے ہی خون میں تر سب نے علی ع کو دیکھا زخم کھاتے رہے امت سے علی ع اور زہرا س اتنے تنہا تھے علی ع بعدِ نبی زادی کے شب کو ویرانے میں روتے تھے وہ زہرا س کہہ کے ہاے تب قبرِ محمد ص سے یہ آتی تھی صدا زخم کھاتے رہے امت سے علی ع اور زہرا س اپنے ہی حق سے وہ محروم ہوۓ بعدِ نبی ص چین پایا نہیں پھر آلِ محمد ص نے کبھی پسلیاں زہراء س کی زخمی تھی تو سر حیدر کا زخم کھاتے رہے امت سے علی ع اور زہرا س وقت سے پہلے ہی زہرا س پہ ضعیفی آئی کلمہ گووں نے علی ع کو جو رسن پہنائی کیسے مظلومہ نے رب جانے وہ منظر دیکھا زخم کھاتے رہے امت سے علی ع اور زہرا س دل پہ زہرا س کے جو گزری ہو بیاں کیسے سحاب لوگ نہ دیتے علی ع کے جو سلاموں کا جواب تھام کر پہلو کو تب زہرا س یہ کرتی تھی بُکا زخم کھاتے رہے امت سے علی ع اور زہرا س Subscribe the channel of Mujtaba Hassan for future upcoming Kalams ... #foryou #ayyamefatimiya #noha #yaali #unfrezzmyaccount #newkalam #trending #explore #yahussain #kalam #mujtaba