У нас вы можете посмотреть бесплатно 39- قدوری، کتاب البیوع، عبارت-39 или скачать в максимальном доступном качестве, видео которое было загружено на ютуб. Для загрузки выберите вариант из формы ниже:
Если кнопки скачивания не
загрузились
НАЖМИТЕ ЗДЕСЬ или обновите страницу
Если возникают проблемы со скачиванием видео, пожалуйста напишите в поддержку по адресу внизу
страницы.
Спасибо за использование сервиса ClipSaver.ru
وَمَنِ اشْتَرٰى مَا لَمْ يَرَهُ فَالْبَيْعُ جَائِزٌ، کسی نے خریدی ایسی چیز جس کو دیکھا نہیں تھا، تو یہ بیع جائز ہوتی ہے وَلَهُ الْخِيَارُ إِذَا رَآهُ، إِنْ شَاءَ أَخَذَهُ، وَإِنْ شَاءَ رَدَّهُ، اور اسے اختیار ہوتا ہے کہ جب وہ چیز دیکھے تو اگر چاہے تو لے لے اور اگر چاہے تو واپس کردے وَمَنْ بَاعَ مَا لَمْ يَرَهُ فَلَا خِيَارَ لَهُ۔ کسی نے بیچی ایسی چیز جس کو دیکھا نہیں تھا، تو اُسے کوئی اختیار نہیں یہ اختیار شریعت میں خیارِ رؤیت کہلاتا ہے، جو صرف خریدار کو ملتا ہے مثلاًدکان والا اناج کے مختلف نمونے سجا کر رکھتا ہےاور خریدنے والے کو گودام سے منگوا کر دیتا ہے، مشتری نے آرڈر کیا، گودام سے مال آیا، مشتری نے دیکھا، تو اب مشتری کو اختیار ہے کہ چاہے تو لے لے یا منع کر دے، چاہے مال میں کوئی خرابی ہو یا نہ ہو۔ لیکن یہ حق صرف پہلی بار دیکھنے تک ہے۔ اس کی دلیل وہ حدیث نبوی ﷺ ہے کہ : جس نے بغیر دیکھے خریدا ،اسے دیکھنے کے بعد اختیار ہے۔ اسی طرح آن لائن آرڈر پر چیز منگوائی، ڈیلیوری آنے پر چیز دیکھی تو اب اختیار ہے کہ رکھ لے یا واپس کر دے بائع واپس لینے سے انکار نہیں کر سکتا، اگر انکار کیا تو حرام ہے اور اگر بائع نے اپنی کوئی چیز بغیر دیکھے بیچ دی تو اسے کوئی اختیار نہیں کہ واپس مانگے اور کہے کہ میں نے نہیں بیچنی۔