У нас вы можете посмотреть бесплатно History Of Karachi Film Studios | کراچی فلمی اسٹوڈیوز کی تاریخ или скачать в максимальном доступном качестве, видео которое было загружено на ютуб. Для загрузки выберите вариант из формы ниже:
Если кнопки скачивания не
загрузились
НАЖМИТЕ ЗДЕСЬ или обновите страницу
Если возникают проблемы со скачиванием видео, пожалуйста напишите в поддержку по адресу внизу
страницы.
Спасибо за использование сервиса ClipSaver.ru
History Of Karachi Film Studios | کراچی فلمی اسٹوڈیوز کی تاریخ کراچی فلمی اسٹوڈیوز کی تاریخ ، قیصر، کراچی، ایسٹرن،ماڈرن اور انٹرنیشنل اسٹوڈیو جہاں ہر وقت فلمیں بنتی رہتیں مگر اب یہ سب ماضی کی یادیں بن کر رہ گیا۔ ☆ my instgram I'd / shaukatalimuzaffar Untold History about karachi film sutidos Bollywood film sets & shoot locations #JoinFilms #lahore #cinema #history #old #studio #multanroad #movies #films #lollywood #showbiz #ShahnoorStudio #BariStudio #EvernewStudio #filmstudio #lollywood #history n #karachicinema #cinema #citylife #qaiserstudito #modernstudio #karachistudio #internationalstudio #esternstudio #matar #gosht #matargasht #matargashti قیصر اسٹوڈیو کراچی میں فلمی سرگرمیوں کا آغاز 1952ء میں ہوا اور سب سے پہلا نگار خانہ1951ئ'' قیصر اسٹوڈیو'' کے نام سے بنایا گیا تھا۔ یہ شہر کے مشہور علاقے ماری پور میں بنایا گیا اور ایک فلم کا آغاز بھی ہوا مگر تکنیکی سہولیات نہ کے باعث صرف دو سال بعد ہی اسے بند کر دیاگیا ۔ کراچی اسٹوڈیو پاکستان میں فلم ساز کے بانی دیوان سرداری لال جنہوں نے پاکستان کی پہلی فلم ''تیری یاد'' بنائی اور پھر کراچی سے پہلی فلم کا آغاز کرنے کیلئے 1953ء میں جیل روڈ نمائش کے علاقے میں ''کراچی اسٹوڈیو'' کے نام سے فلمی نگار خانہ بناکر فلم ''سدا سہاگن'' کی افتتاحی تقریب کی منعقد کی ، لیکن قسمت نے ان کا ساتھ نہیں دیا اور انھیں اپنا آبائی وطن چھوڑ کر بھارت جانا پڑا اور یوں کراچی اسٹوڈیو بھی ختم ہوگیا لیکن فلم سدا سہاگن بعد میں ''ہماری زبان '' کے نام سے ریلیز ہوکر کراچی کی پہلی فلم کہلائی۔ ایسٹرن اسٹوڈیو کراچی اسٹوڈیو کے مالک اگرچہ دیوان سرداری لال تھے لیکن بنیادی کام میں ان کی مدد منورچاچا نامی شخص نے کی تھی یہی وجہ تھی جب 1953ء میں ہی کراچی کی نامور سیاسی و تاجر خاندان ہارون فیملی نے ایک جدید فلم اسٹوڈیو بنانے کے لیے قدم بڑھائے، جس کے لیے منور چاچا کی خدمات حاصل کی گئیں۔ اس طرح منگھو پیر سائٹ ایریا کے علاقے میں'' ایسٹرن فلم اسٹوڈیو ''کی تعمیر کا آغاز ہوگیا۔اس نگار خانے میں چار شوٹنگ فلور، ریکارڈنگ اور سنیما ہال کے علاوہ ایک لیبارٹری بھی تھی۔ '' ہماری زبان''یہاں بننے والی پہلی ریلیز فلم قرار پائی، جس کی نمائش 24مئی 1954 عیدالفطر کے دن کراچی کے ناز سنیما میں ہوئی، یہاں دوسری فلم ایورریڈی پکچرز کے جے سی آنند نے ہیر کے نام سے شروع کی، یہ کراچی میں بننے والی پہلی اور اب تک کی آخری مکمل پنجابی فلم ہے، جس کے ہدایت کار نذیر تھے ، اس طرح ایسٹرن فلم اسٹوڈیو میں دیگر بہت سی فلموں کا کام شروع ہوگیا۔ پاکستان کی پہلی سندھی فلم عمر ماروی، پہلی صدارتی ایوارڈ یافتہ فلم اور بھی غم ہیں بھی یہاں تیار کی گئیں۔ ایسٹرن سٹوڈیو کوایک اعزاز یہ بھی حاصل ہے کہ وحید مراد اور شمیم آرا جیسے عظیم فنکاروں نے یہی سے اپنے فنی سفر کا آغازکیا۔ ایسٹرن اسٹوڈیوز کے دونوں فلور مکمل طور پر بک ہوتے تھے ان کے ساتھ بنے ہوئے چھوٹے چھوٹے کمروں میں فلمی پروڈیوسر اور ہدایت کار اپنے اپنے دفاتر بنائے بیٹھے رہتے تھے ۔سامنے میدان میں بھی ہر وقت کسی نہ کسی فلم کا آوٹ ڈور سیٹ لگا رہتا تھا اور سٹارٹ کیمرہ ، ساونڈ ، ایکشن اورکٹ کی آوازیں ہر طرف گونجتی رہتی تھیں ۔ لیکن بعد میں اسٹوڈیو کے باہر جو سات ایکڑ کا میدان تھا وہاں شیڈز بنا کر کرائے پر دیئے گئے اور اصل عمارت محفوظ تھی اور دو سال پہلے تک مختلف کمرشلز کی شوٹنگ بھی ہوا کرتی تھی لیکن یہ عمارت بھی 6جولائی2023ء کومسمار کردی گئی اور یوں ایک خوبصورت ماضی ہمیشہ کیلئے یاد بن کر رہ گیا اور ہم نے اپنی آنکھو ںسے اسے مسمار ہوتے دیکھا ۔ ماڈرن اسٹوڈیو 1967 میں کراچی میں منگھو پیر سائٹ ایریا ہی میں ماڈرن اسٹوڈیو کا افتتاح بھی ہوا۔ اس نگار خانے میں دو شوٹنگ فلور، ایک ریکارڈنگ اور سنیما ہال اور ایک لیبارٹری بھی تھی۔ یہاں سب سے پہلے فلم ''ہمدم'' کی شوٹنگ ہوئی۔ یہ بھی منگھوپیر روڈ پر واقع تھا۔ اس اسٹوڈیو کا یہ اعزاز ہے کہ یہاں پہلی پہلی پاکستانی انگریزی فلم بیانڈ دی لاسٹ مائونٹین بنائی گئیں، جب کہ کراچی کی پہلی ڈائمنڈ جوبلی فلم نادان بھی یہاں بنائی گئی لیکن بعد ازاں یہ اسٹوڈیو کولڈ ڈرنک گودام میں تبدیل ہوگیا۔ انٹرنیشنل اسٹوڈیوز 1972 میں جدید سہولیات سے آراستہ انٹرنیشنل اسٹوڈیو کا آغاز ایک اشتہاری کمپنی کے مالک سی اے رئوف نے کیا۔ یہاں دو شوٹنگ فلور، ریکارڈنگ اور سینما ہال اور ایک لیبارٹری بھی بنائی گئی تھی۔ یہاں پر بننے والی پہلی فلم ''چوری میرا کام'' تھی پاکستان کی پہلی ویژول ایفکٹ فلم ''شانی'' بھی یہاں بنائی گئی، جس کے فلم ساز و ہدایتکار سعید رضوی تھے۔ سعید رضوی کا ذکر بھی اسٹوڈیو آنر کے طور پر کیا جاتا ہے۔ کراچی کے فلم اسٹوڈیوز قصہ پارینہ بن چکے۔ (تحریر و تحقیق: شوکت علی مظفر)