У нас вы можете посмотреть бесплатно Bekal Utsahi Aalmi Naatia Moshaira Ajmer Part 10 или скачать в максимальном доступном качестве, видео которое было загружено на ютуб. Для загрузки выберите вариант из формы ниже:
Если кнопки скачивания не
загрузились
НАЖМИТЕ ЗДЕСЬ или обновите страницу
Если возникают проблемы со скачиванием видео, пожалуйста напишите в поддержку по адресу внизу
страницы.
Спасибо за использование сервиса ClipSaver.ru
نعتیہ شاعری کی عبقری شخصیت جناب بیکل اتساہیکے یوم وفات پر ایک خاص پیشکش بیمار چل رہے مشہور شاعر پدم شری بےكل اتساہی آج صبح بتاریخ 3 دسمبر 2016 مطابق 3 ربیع الاول 1438 ھ نئی دہلی کے رام منوہر لوہیا ہسپتال میں انتقال ہوگیا۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔ سابق راجیہ سبھا رکن رہے بےكل اتساہی کو کچھ دن پہلے برین ہیمریج کی وجہ سے رام منوہر لوہیا ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا. ان کے انتقال سے ملک کے ادبی دنیا میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ وہ اس وقت کے عظیم ترین شاعروں میں سے ایک تھے۔ان کی انتقال کی خبر پاتے ہی جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا سید محمود اسعد مدنی صاحب نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور ان کے پسماندگان سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے وابستگان سے دعائے مغفرت کی اپیل کی۔ جمعیۃ علماء ہند کے سکریٹری مولانا حکیم الدین صاحب قاسمی نے بھی ان کے انتقال پر اپنے غم کا اظہار کیا اور ان کے پسماندگان سے ملاقات کرکے اپنی تعزیت پیش کی۔ بےكل اتساہی کی پیدائش یکم جون 1924 کو ہوا تھا. اتر پردیش کے بلرام پور کے اترولا کے رہنے والے اس شاعر کا اصلی نام شفیع خان تھا. غلامی کے وقت اپنے گیتوں کی وجہ سے اتساہی کو کئی بار جیل بھی جانا پڑا. اتساہی کو کانگریس کی جانب سے 1986 میں راجیہ سبھا کا ممبر بنایا گیا تھا. انہوں نے 1952 میں فتح بگل قومی گیت اور 1953 میں بےكل رسیا لکھی. اتساہی نے گونڈا ہلچل پریس، نگما و ترننم، نشاط-اے-زندگی، نوری يجدا، لهكے بگيا مهكے غزلیں، پروييا، نرم مکھڑے بےكل غزلیں، اپنی سرزمین چاند کا عکس جیسی کئی کتابیں بھی لکھی۔ 12 نومبر 2016 کو جمعیۃ علماء ہند کے 33ویں اجلاس عام کو موقع پر اجمیر راجستھان میں ہوئے عالمی نعتیہ مشاعرہ میں انھوں نے شرکت کی ۔ شرکت کے وقت ان کا کہنا تھا کہ میں نے مشاعرہ میں شرکت ترک کردی ہے، لیکن جمعیۃ علماء ہند کی دعوت کی وجہ سے میں شرکت کر رہا ہوں ۔ کون جانتا تھا کہ ان کی یہ شرکت زندگی کی آخری شرکت ہوگی۔ اللہ تعالیٰ انھیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے پسمندگان کو صبر جمیل سے نوازے ، آمین۔ محمد یاسین قاسمی (جمعیۃ علماء ہند) رابطہ: 987552408