У нас вы можете посмотреть бесплатно Insan Apnay Mahbob K Sath Hoga♥️|Islamic Scholar Muhammad Ubaidullah Ahrar или скачать в максимальном доступном качестве, видео которое было загружено на ютуб. Для загрузки выберите вариант из формы ниже:
Если кнопки скачивания не
загрузились
НАЖМИТЕ ЗДЕСЬ или обновите страницу
Если возникают проблемы со скачиванием видео, пожалуйста напишите в поддержку по адресу внизу
страницы.
Спасибо за использование сервиса ClipSaver.ru
درس حدیث(27) قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم،اَل٘مَر٘ءُ مَعَ مَن٘ اَحَبَّ۔۔۔ راوی،حضرت ابوموسی اشعری،کتاب صحیحین۔۔۔ ترجمہ،حضرت ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں،کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا!انسان اسی کے ساتھ ہوگا،جس سے اس نے محبت کی۔۔ مفہوم حدیث، حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں،کہ ایک شخص آئے،عرض کیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم،قیامت کب ہوگی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے،نماز کا وقت تھا،نماز اداکی گئی،نمازکے بعد حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سوال کرنے والے سے پوچھا،آپ نے قیامت کے لییے کیا تیار کرکے رکھا ہے؟ تو وہ شخص کہنے لگے،یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم،میرے پاس زیادہ نمازیں،یاروزے تو نہیں ہیں،ہاں لیکن مجھے اللہ اور اللہ کے رسول سے محبت ہے،تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تو سن لو!جس کو جس سے محبت ہوگی،وہ قیامت میں اسی کے ساتھ ہوگا، حضرت انس فرماتے ہیں،کہ اس دن،اس بات کو سن کر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین جس قدر خوش ہوئے،اس قدر مینے کسی بات پر بھی انھیں خوش نہیں دیکھا، (صحابہ کی یہ خوشی اسی لییے تھی،کہ وہ تو اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتے ہیں،تو جنت میں انھیں کے ساتھ ہوں گے) 🟡انسان آخرت میں انہی لوگوں کے ساتھ ہو گا جن سے وہ دنیا میں محبت کرتا ہے۔ مذکورہ حدیث میں انبیاء ورسل اور نیک لوگوں سے بہت زیادہ محبت رکھنے اور حسب مراتب ان کی اتباع کرنے کی ترغیب ہے اور ان کے مخالفین سے محبت کرنے سے ڈرایا گیا ہے۔ اس لیے کہ محبت اس بات کی دلیل ہوتی ہے کہ محبت کرنے والا اپنے محبوب سے کس قدر تعلق رکھتا ہے، کس قدر اس کے اخلاق، محبوب کے اخلاق سے مناسبت رکھتے ہیں اور کس حد تک وہ اس کی اقتدا کرتا ہے؟ چنانچہ محبت ان سب باتوں کے وجود کی دلیل ہے اوران پر آمادہ بھی کرتی ہے۔ جو شخص اللہ سے محبت کرتا ہے، اس کی یہ محبت ہی وہ سب سے بڑی چیز ہے، جو اسے اللہ تعالی سے قریب کرتی ہے۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰ قدر دان ہے۔ وہ نیکی کرنے والے کو اس کی کاوش سے کہیں بڑھ کر بدلہ دیتاہے۔ واضح رہے کہ محبت کرنے والے کا اس شخص کے ساتھ ہونا، جس سے وہ محبت کرتا ہے، اس بات کا تقاضا نہیں کرتا کہ دونوں مقام ومرتبہ میں بھی برابر ہوں۔ کیونکہ مراتب تو نیک اعمال اور نفع بخش تجارتوں کے تفاوت کے لحاظ سے مختلف ہوں گے۔ ایسا اس وجہ سے ہے کہ معیت تو کسی بھی چیز پر مجتمع ہونے کی وجہ سے حاصل ہو جاتی ہے، ضروری نہیں کہ اجتماع تمام چیزوں میں ہو۔ چنانچہ جب سب جنت میں چلے جائیں گے، تو اس سے معیت ثابت ہو جائے گی؛ اگرچہ درجات مختلف ہوں گے۔ جس نے رسول اللہ ﷺ سے یا پھر مومنین میں سے کسی سے محبت کی، وہ جنت میں اس کے ساتھ ہو گا؛ بشرطیکہ نیت اچھی رہی ہو؛ کیوں کہ نیت ہی اصل ہے اور عمل اس کے تابع ہے۔ البتہ اس کا ان کے ساتھ ہونے سے یہ لازم نہیں آتا کہ اس کا مقام ومرتبہ بھی وہی ہو، جو ان کا ہے اور نہ ہی یہ لازم آتا ہے کہ اسے ہر اعتبار سے وہی انعامات ملے، جو ان کو ملے ہیں۔ 🟣عبد اللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ: یا رسول اللہ! آپ اس شخص کے بارے میں کیا فرماتے ہیں جو کچھ لوگوں سے محبت کرتا ہے لیکن ان جیسے اعمال نہیں کر پاتا؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”آدمی اسی کے ساتھ ہو گا جس سے وہ محبت کرتا ہے،(معلوم ہوا اعمال کی کمزوری کو بھی نیک صحبت سے فائدہ حاصل ہوگا۔۔ 🟢اسی طرح ایک روایت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا!کہ انسان اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے،لہذا وہ دیکھ لے کہ وہ کس سے دوستی کررہا ہے؟ یہ حدیث ہمیں نیک صحبت کی دوستی اور محبت کا درس دیتی ہے،اور بری صحبت ومحبت سے حفاظت بتلاتی ہے، عموما ہم نیکی کے کام یا برائی کے کام میں اپنے دوستوں کی وجہ سے ہی شریک ہوپاتے ہیں،تو ہمیں دیکھنا چاہییے،کہ ہمارے دوست کیسے ہیں۔۔۔ اللہ تعالی عمل کی توفیق عطافرمائیں، جزاکم اللہ خیرا ۔۔ #hadees#islam#knowledge#viral #hadeesenabvi#hadeessharif#mufti @Ubaidullahahrar313 انسان اسی کے ساتھ ہوگا،جس سے محبت کی اپنا دوست دیکھ کر سوچ کر بناؤ اپنی صحبت ٹھیک کرو اپنی دوستیوں پر نظر رکھو صلحاء،علماء کے ساتھ تعلق بناؤ۔۔