У нас вы можете посмотреть бесплатно Kya Imam Bukhari Ne Hazrat Muawiya R.A Ki koi Fazeelat Nahi Bayan ki...? By Saifullah Muhammadi или скачать в максимальном доступном качестве, видео которое было загружено на ютуб. Для загрузки выберите вариант из формы ниже:
Если кнопки скачивания не
загрузились
НАЖМИТЕ ЗДЕСЬ или обновите страницу
Если возникают проблемы со скачиванием видео, пожалуйста напишите в поддержку по адресу внизу
страницы.
Спасибо за использование сервиса ClipSaver.ru
A long facebook page comment regarding Hazrat Muawiya RaziAllaho anho and allegations against Ulama and Aimma is explored, firstly clarification regarding Imam Bukhari rahmahUllah and than InshaAllah other replies will be added soon. -------------------------------------- QUESTION ASKED BY BROTHER 👇 ( Assalam. O Alaikum Bhai kya ye sahi hai.......? معاویہ کی کوئی فضیلت نہیں: امام بخاری کو جب معاویہ کی فضیلت میں کوئی صحیح حدیث نہ ملی تو انہوں نے دوسرے اصحاب کے بارے میں فضائل کے ابواب باندھے لیکن معاویہ کے بارے میں باب ”ذکر معاویہ“ عنوان لکھا ابن حجر کے بقول، امام بخاری نے اس کے ذریعہ سے معاویہ کی فضائل کی جعلی اور بے بنیاد ہونے کی طرف اشارہ کیا۔ 📚 (فتح الباری فی شرح البخاری۔ج۷ ص۷۳) مسلم اور ابن ماجہ کو اس بارے میں کوئی قابل توجہ چیز نظر نہ آئی لہٰذا انہوں نے سرے سے اس کے فضائل کا ذکر ہی نہیں کیا۔ جبکہ دوسرے اصحاب کے فضائل بیان کر دیئے۔ سنن ترمذی میں صرف ایک حدیث نقل ہوئی ہے۔ خود مؤلف نے اسے غریب اور نامانوس کہا اسکی وجہ یہ ہے کہ حدیث کی سند بہت ضعیف ہے۔ نسائی نے جب معاویہ کے بارے میں صحیح حدیث نہ ہونے کی وجہ سے اسکی شان میں حدیث نقل کرنے سے انکار کیا تو دمشق کی جامع مسجد میں ان کی پٹائی کی گئی اور اسی وجہ سے وہ دنیا سے چل بسے۔ 📚 (تاریخ ابن کثیر حوادث سال 303ھ) حاکم نیشاپوری صاحبِ مستدرک کو معاویہ کی شان میں حدیث نہ کہنے کی جرم میں گھر میں نظر بند کر دیا گیا لیکن اس کے باوجود انہوں نے صحیح حدیث نہ ہونے کی وجہ سے کوئی حدیث نقل نہیں کی۔ 📚 (سیر اعلام النبلاء، ج۱۷، ص۱۷۵) ابن تیمیہ نے بھی فضائل معاویہ کے جعلی ہونے کا اعتراف کیا ہے مثلًا وہ لکھتا ہے؛ بعض لوگوں نے معاویہ کے فضائل میں احادیث کو پیغمبرِ اکرم ﷺ کی طرف نسبت دی ہے جو سب کی سب جھوٹی ہیں۔ 📚 (منھاج السنہ۔ ج ۲، ص۲۰۷) قاضی عینی صحیح بخاری پر اپنی شرح، عمدہ القاری میں لکھتا ہے؛ اگر کوئی یہ کہے کہ معاویہ کی فضیلت میں بہت سی احادیث نقل ہوئی ہیں تو میں کہتا ہوں کہ ان میں سے کوئی بھی صحیح نہیں ہے جیسا کہ ابواسحاق بن راھویہ نسائی اور دوسرے علماء نے اس بات کو صراحت سے بیان کیا ہے۔ 📚 (عمدہ القاری: ج 16، ص 249) ابن حجر اپنی کتاب لِسان المیزان میں لکھتا ہے ؛ اسحاق بن محمد سوسی وہی بے وقوف ہے جس نے معاویہ کی فضیلت میں جھوٹی احادیث بنائیں، اس کے شاگرد عبیدالله نے اس سے ان کو نقل کیا، پس ان دونوں پر احادیث بنانے کا الزام ہے۔ 📚 (لسان المیزان ۱۔ 374 حدیث نمبر 1165) صاحب فتح الباری مزید لکھتا ہے ؛ معاویہ کی فضائل میں بہت زیادہ احادیث نقل ہوئی ہیں لیکن سند کے اعتبار سے ایک بھی صحیح نہیں ہے چنانچہ ابو اسحاق بن راھویہ نسائی اور دوسرے علماء بھی اس بارے میں یقین اور اطمینان سے تھے۔ 📚 *(فتح الباری فی شرح البخاری: ج۷، ص۷۳)*....) #ImamBukhari معاویہ, #سیدنا_معاویہ، #معاویہ_بن_ابوسفیان، #فضائیل #SayednaMuaviya, #Muavia, #Muaviya, #Muwaiya, #Muaviya_Bin_AbuSufyan, #Fazail,