У нас вы можете посмотреть бесплатно Poshto bayan / Molana Idrees Sab / Islamic videos / Islamic stories/زیدبن سعنہ عبرتناک واقعہ или скачать в максимальном доступном качестве, видео которое было загружено на ютуб. Для загрузки выберите вариант из формы ниже:
Если кнопки скачивания не
загрузились
НАЖМИТЕ ЗДЕСЬ или обновите страницу
Если возникают проблемы со скачиванием видео, пожалуйста напишите в поддержку по адресу внизу
страницы.
Спасибо за использование сервиса ClipSaver.ru
Poshto bayan / Molana Idrees Sab / Islamic videos / Islamic stories/زیدبن سعنہ عبرتناک واقعہ واقعہ حضرت زید بن سعنہ رضی اللہ عنہ (Zaid bin Sa‘nah) کا شمار ان واقعات میں ہوتا ہے جو نبی کریم ﷺ کے بلند اخلاق اور نرم مزاجی کی بہترین مثال ہیں۔ یہ واقعہ نہایت سبق آموز اور ایمان افروز ہے۔ --- 🌿 پس منظر: حضرت زید بن سعنہ یہودی عالم تھے۔ وہ تورات کے بڑے عالم اور مدینہ کے معروف یہودیوں میں سے تھے۔ انہیں اپنے مذہبی علم سے حضور نبی اکرم ﷺ کی علامات کا علم تھا۔ وہ جانتے تھے کہ آخری نبی ﷺ کے اوصاف ان کی کتابوں میں بیان ہوئے ہیں، لیکن وہ آخری آزمائش کے طور پر آپ ﷺ کے حلم (بردباری) کو آزمانا چاہتے تھے۔ --- 🌿 واقعہ: ایک دن حضرت زید بن سعنہ رضی اللہ عنہ، رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے۔ اس وقت آپ ﷺ نے ایک شخص کو کچھ کھجوریں قرض دینے کا وعدہ کیا تھا۔ حضرت زید نے سوچا کہ وہ موقع ایسا بنائیں جس سے آپ ﷺ کے حلم کا امتحان ہو سکے۔ چنانچہ وہ آپ ﷺ کے پاس اس وقت آئے جب وعدے کی مدت ابھی پوری بھی نہیں ہوئی تھی۔ انہوں نے سخت لہجے میں کہا: "اے محمد (ﷺ)! میرا قرض ادا کرو، تم اور تمہارے قبیلے والے ہمیشہ وعدہ خلافی کرتے ہو!" یہ الفاظ انتہائی تلخ اور بے ادبی والے تھے۔ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ یہ منظر دیکھ کر بہت غصے میں آ گئے۔ انہوں نے فرمایا: "اے اللہ کے دشمن! تو رسول اللہ ﷺ سے اس طرح بات کرتا ہے؟ اگر مجھے رسول اللہ ﷺ کی ممانعت کا خیال نہ ہوتا تو میں تیری گردن مار دیتا!" --- 🌿 نبی کریم ﷺ کا حلم: رسول اللہ ﷺ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو روک دیا اور انتہائی نرمی سے فرمایا: عمر! ہمیں اور بہتر طریقہ سکھا۔ تمہیں چاہیے تھا کہ مجھے اچھے طریقے سے قرض ادا کرنے کا کہنے کی نصیحت کرتے اور اس کو نرم انداز میں اپنے حق کا مطالبہ کرنے کی تلقین کرتے۔" پھر آپ ﷺ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو فرمایا: "عمر! اسے اس کا قرض ادا کر دو اور اس کی بدتمیزی کے بدلے میں اسے عشرین صاع (تقریباً 40 کلو) کھجوریں زیادہ دے دو۔" حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ایسا ہی کیا۔ --- 🌿 ایمان کی روشنی: حضرت زید بن سعنہ رضی اللہ عنہ نے جب حضور ﷺ کا یہ حلم، اخلاق اور عدل دیکھا تو حیران رہ گئے۔ انہوں نے حضرت عمر سے کہا: "عمر! تم جانتے ہو میں کون ہوں؟" عمر نے فرمایا: "نہیں۔" زید نے کہا: "میں زید بن سعنہ ہوں، یہودی عالم۔ میں نے تورات میں نبی آخرالزمان ﷺ کی ساری نشانیاں دیکھ لی تھیں، سب کی تصدیق ہو چکی تھی، صرف ایک صفت باقی تھی جس کا امتحان لینا چاہتا تھا — کہ ان کا حلم جتنا سختی بڑھتی ہے، اتنا ہی بڑھتا ہے۔ آج میں نے وہ بھی دیکھ لیا۔ لہٰذا میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں۔" --- 🌿 نتیجہ: حضرت زید بن سعنہ رضی اللہ عنہ نے فوراً اسلام قبول کیا اور بعد میں جہاد میں بھی شریک ہوئے۔ روایات کے مطابق وہ غزوۂ تبوک یا غزوۂ احد میں شہید ہوئے۔ --- 🌷 سبق: 1. نبی ﷺ کے اخلاقِ کریمانہ ہی اسلام کی سب سے بڑی تبلیغ تھے۔ 2. غصے کے وقت نرمی، حلم، اور عدل انسان کے دلوں کو جیت لیتے ہیں۔ 3. اسلام صرف عبادت کا نام نہیں بلکہ اخلاق و کردار کی مکمل تعلیم ہے۔ --- کیا آپ چاہیں تو میں اس واقعے کا انگلش ترجمہ یا مختصر خلاصہ بھی لکھ دوں؟ #poshtobayan #molanaidreespashtobayan #islamichistory #islamicvideo #youtubevideo #asia #IslamicStories #StoriesOfTheProphets #IslamicReminders #ProphetMuhammad #Seerah #HadithStories #QuranStories #IslamicHistory #LessonsFromIslam #IslamicMiracles #ProphetMuhammadPBU #LifeOfTheProphet #SunnahOfTheProphet #SirahNabawiyah #LoveForProphet #RasoolAllah Here is the English translation of the story of Zaid bin Sa‘nah (RA): --- 🌿 Background: Hazrat Zaid bin Sa‘nah (RA) was a Jewish scholar in Madinah. He was well-versed in the Torah and knew from his scriptures that the signs of the final Prophet ﷺ matched those of Muhammad ﷺ. However, he wanted to test the Prophet’s forbearance and patience (ḥilm) before believing. --- 🌿 The Incident: One day, the Prophet ﷺ had borrowed some dates from a man with the promise to repay them later. Zaid decided to use this situation to test the Prophet ﷺ’s character. Before the agreed time had even arrived, he came to the Prophet ﷺ and spoke harshly: O Muhammad (peace be upon you)! Pay back my loan! You and your clan always delay in fulfilling your promises!” These words were rude and disrespectful. When Hazrat Umar ibn al-Khattab (RA) heard this, he became very angry and said: “Enemy of Allah! Do you speak to the Messenger of Allah like this? If it weren’t for the Prophet’s presence, I would strike off your head!” --- 🌿 The Prophet’s ﷺ Patience: The Prophet ﷺ calmly said to Umar (RA): “Umar, both of us needed better behavior from you. You should have advised me to repay my debt properly, and advised him to ask for his right politely.” Then the Prophet ﷺ said: “Umar, pay him back his due amount and give him twenty extra measures of dates as compensation for frightening him.” Umar (RA) did as instructed. --- 🌿 Zaid’s Reaction and Faith: After this, Zaid turned to Umar (RA) and said: “Do you know who I am, Umar?” Umar replied, “No, who are you?” Zaid said: “I am Zaid bin Sa‘nah, the Jewish scholar. I recognized every sign of the final Prophet in Muhammad ﷺ except one — that the more he is treated harshly, the more gentle he becomes. Today I have witnessed that with my own eyes. I now bear