Русские видео

Сейчас в тренде

Иностранные видео


Скачать с ютуб The World is Not Our Aim | Ahmadiyya | Hazrat Mirza Masroor Ahmad Khalifatul Masih V (aba) в хорошем качестве

The World is Not Our Aim | Ahmadiyya | Hazrat Mirza Masroor Ahmad Khalifatul Masih V (aba) 2 года назад


Если кнопки скачивания не загрузились НАЖМИТЕ ЗДЕСЬ или обновите страницу
Если возникают проблемы со скачиванием, пожалуйста напишите в поддержку по адресу внизу страницы.
Спасибо за использование сервиса ClipSaver.ru



The World is Not Our Aim | Ahmadiyya | Hazrat Mirza Masroor Ahmad Khalifatul Masih V (aba)

An extract from the address delivered by the Head of the Ahmadiyya Muslim Community, Hazrat Mirza Masroor Ahmad (may Allah be his Helper) at Jalsa Salana UK on 3 August 2019 . For more information, visit https://alislam.org and https://mta.tv Summary: The second verse of the Holy Quran Huzoor (aba) recited was one that is recited in the Nikah ceremony. It highlights the need to be righteous and the importance of doing deeds that shall become useful in the Hereafter. It is righteousness and fulfilling the rights of Allah and his creation that shall be questioned. Fashion and worldly wealth shall not be examined. If we leave pious children behind, then they will aid in our own spiritual development as well. If mothers bring children up in a proper manner, then the children will be pious and righteous. Allah knows what is hidden and He cannot be fooled. He knows what we conceal and therefore knows exactly how well we follow the teachings of the Promised Messiah(as). Today’s mothers and those girls who will InshaAllah soon become mothers should plan to develop their spiritual conditions and increase their knowledge so that they are able to bring their children up in a proper manner. They should be able to teach their children that the world is not our aim, but rather it is following the commandments of Allah. If our own spiritual conditions are not up to the mark, we cannot expect any change within our own children. If we want our children to become good spiritual servants of Allah, then proper planning and action is required. Huzoor (aa) reminded the audience that Allah does not care how pious one’s parents were; it is only our own actions that will count – they will be responsible for their actions and we, our own. The Holy Prophet(sa) reminded his daughter, Hazrat Fatima(ra), that she would not be forgiven merely because she was the daughter of the Prophet(sa). Only her good actions would attract the forgiveness of Allah. Concluding his address, Huzoor(aa) prayed for Ahmadi parents to prefer Allah over the world and bring up such children who can set their eyes on faith rather than the world. اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ تقویٰ پر چلنے والی ہر جان کا یہ کام ہے کہ وہ اپنی کل پر نظر رکھے۔ یہ دیکھے کہ اس نے کل کے لیے کیا آگے بھیجا ہے۔ صرف حال کی حالت نہ ہو مستقبل کی بھی فکر ہو۔ یہ دنیا کے سامان تو آج کی چیزیں ہیں کل نہیں ہوں گی۔ کل کے کام آنے والی چیز تقویٰ ہے، وہ نیکیاں ہیں جو تم نے اس جہان میں کی ہیں۔ اللہ تعالیٰ اور اس کے بندوں کے حقوق کی ادائیگی ہے جن کے بارے میں پوچھا جائے گا۔ دولت اور دنیاوی عزت اور دنیاوی علم یا فیشن یا اس قسم کی چیزیں ان چیزوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ سوا ل نہیں کرے گا۔ اسی طرح تمہارا کل تمہاری اگلی زندگی کے علاوہ تمہاری اولاد اور تمہاری نسل بھی ہے۔ اس کی تربیت تقویٰ کی بنیادوں پر کرو تو یہ اولاد بھی تمہارے درجات کی بلندی کے کام آئے گی۔ نیک اولاد دین پر قائم رہنے والی اولاد تمہارے لیے دعا کرنے والی اولاد ہو گی۔ دین کو دنیا پر مقدّم کرنے والی اولاد تمہارے درجات کی بلندی کا ذریعہ بنے گی۔ پس عورت کے ذمہ اولاد کی تربیت کی جو ذمہ داری ڈالی گئی ہے اس کا حق ادا کرتے ہوئے اسے پورا کرنے سے ہی اس بات کا اظہار ہو گا کہ تم کل کے لیے کیا آگے بھیج رہے ہو۔ اگر مائیں بچوں کی صحیح تربیت بچپن سے کریں تو الا ماشاء اللہ نیک اولاد پروان چڑھے گی، دین پر قائم رہنے والی اولاد پروان چڑھے گی۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ وہ (اللہ تعالیٰ) تمہارے ہر عمل سے خوب باخبر ہے۔ وہ ہر وقت ہمیں دیکھ رہا ہے۔ ہماری سوچوں کو بھی جانتا ہے۔ ہماری مخفی باتوں کو بھی جانتا ہے۔ ہماری نیتوں کو بھی جانتا ہے۔ پس اسے دھوکہ نہیں دیا جا سکتا۔ اسے یہ علم ہے کہ ہم جب اپنے آپ کو زمانے کے امام سے منسوب کرتے ہیں تو کس حد تک اس کا حق ادا کرنے والے ہیں۔ اپنے عملوں سے ہم کس حد تک اپنے آپ کو مسیح موعود کی جماعت سے جڑنے کا حق دار بنا رہے ہیں۔ اپنی اولاد کی تربیت سے کس حد تک ہم انہیں ایک احمدی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ احمدی جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰة والسلام ہمیں بنانا چاہتے ہیں۔ اگلی نسلوں کی تربیت اور ان کو دین پر قائم رکھنے اور ان کے دین کی حفاظت آپ کا کام ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کام کے لیے آپ کو نگران بنایا ہے۔ آج کی مائیں بھی اور وہ لڑکیاں بھی جو کل ان شاء اللہ تعالیٰ مائیں بننے والی ہیں اس بات کو سمجھیں، غور کریں، منصوبہ بندی کریں، اپنی حالتوں کے جائزے لیں، اپنے دینی علم کو بڑھائیں، دین کو دنیا پر مقدم کرنے کے عہد کو پورا کرنے کے لیے ان تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں جو ممکن ہیں۔ اپنی نسلوں کے ذہنوں میں یہ بات راسخ کریں کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰة والسلام کی بیعت میں شامل ہونے کے بعد اپنے اندر پاک تبدیلیاں پیدا کرنی ہیں۔ ہم نے دین کو دنیا پر مقدم رکھنا ہے۔ دنیا ہمارا مقصود نہیں ہونی چاہیے۔ دنیا کے لہو و لعب ہمارا مطمح نظر نہیں ہونے چاہئیں۔ پس ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ اگر آپ کے عمل اس تعلیم کے مطابق نہیں جو اللہ تعالیٰ نے ہمیں دی ہے۔ اگر ہماری عبادتوں کے وہ معیار نہیں جو خدا تعالیٰ ہم سے چاہتا ہے۔ اگر ہمارے اخلاق کے وہ معیار نہیں جو اللہ تعالیٰ ہم سے چاہتا ہے۔ اگر ہماری حیاء کے وہ معیار نہیں جو اللہ تعالیٰ ہم سے چاہتا ہے۔ اگر ہمارے آپس کے معاشرتی تعلقات وہ نہیں جو اللہ تعالیٰ ہم سے چاہتا ہے۔ اگر ہمارا ظاہر و باطن ایک نہیں۔ اگر ہم بغیر دینی علم میں اضافے کے صرف اس لیے احمدی ہیں کہ ...... #WordsofKhalifa

Comments