У нас вы можете посмотреть бесплатно یاجوج ماجوج کہاں سے نکلیں گے اور آسمان کو کیسے فتح کریں گے؟ или скачать в максимальном доступном качестве, видео которое было загружено на ютуб. Для загрузки выберите вариант из формы ниже:
Если кнопки скачивания не
загрузились
НАЖМИТЕ ЗДЕСЬ или обновите страницу
Если возникают проблемы со скачиванием видео, пожалуйста напишите в поддержку по адресу внизу
страницы.
Спасибо за использование сервиса ClipSaver.ru
#yajoojmajooj #gogmagog #hazratessa #viralvideo #islamiwaqiat #islamicstories یاجوج اور ماجوج ایک ایسی قوم ہے جو اللہ کی سخت نافرمان اور آبادی میں بہت زیادہ ہے۔ انہیں سکندر ذوالقرنین نے اللہ کے حکم سے ایک دیوار کے پیچھے قید کردیا تھا۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ حضرت آدم علیہ السلام کے تیسرے بیٹے یافث کی اولاد ہیں جنہوں نے زمین پر بہت زیادہ فساد برپا کیا ہوا تھا۔ یاجوج اور ماجوج 2 الگ قبیلے ہیں جن کے ظلم سے لوگ تنگ آئے ہوئے تھے جس کے بعد حضرت ذوالقرنین نے ان کے آگے دیوار بنائی جسے سدِ سکندری یا سدِ ذوالقرنین کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ محدثین و مفسرین میں یاجوج اور ماجوج کی قوم اور ذوالقرنین کی دیوار کے حوالے سے بہت سے اختلافات پائے جاتے ہیں۔ اب تک پانچ ایسی دیواریں سامنے آچکی ہیں جن کے بارے میں قیاس کیا جاتا ہے کہ ان کے پیچھے یاجوج اور ماجوج کو قید کیا گیا تھا۔ ان میں سے ایک دیوار چین بھی ہے لیکن یہ عام مصالحے سے بنی ہوئی ہے، یمن میں دیوارِ مارب کے بارے میں بھی سد ذوالقرنین ہونے کا گمان کیا جاتا ہے لیکن یہ سیلاب روکنے کیلئے بنائی گئی تھی۔ قفقار میں دریائے خزر اور بحر اسود کے درمیان دیوار کی طرح کا پہاڑی سلسلہ شمال اور جنوب کو الگ کرتا ہے، یہاں ایک لوہے کی دیوار بھی نظر آتی ہے جس کے بارے میں لوگ قیاس کرتے ہیں کہ یہی ذوالقرنین کی دیوار ہے۔ یاجوج اور ماجوج حضرت ذوالقرنین کی بنائی گئی دیوار کے پیچھے قید ہیں جو قرب قیامت کے وقت ظاہر ہوں گے اور زمین پر خوب فتنہ پھیلائیں گے۔ بعض روایات میں آتا ہے کہ یاجوج ماجوج اس دیوار کو گرانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ناکام ہوجاتے ہیں، جب اللہ کی رضا ہوگی تو دیوار کی کھدائی کرنے والوں میں سے ایک کہے گا کہ کل ہم ان شاء اللہ اس کو توڑ دیں گے، ان شاء اللہ کہنے سے اگلے روز یہ دیوار ٹوٹ جائے گی۔یاجوج اور ماجوج زمین پر پھیلتے چلے جائیں گے ۔جہاں سے گزریں گے تباہی پھیلائیں گے ۔مخلوق خدا کو اپنے شروفساد کا نشانہ بنائیں گے ۔ان کا ایک گروہ جب بھاگتا ہوا جھیل ” طبریہ ” سے گزرے گا تو صحیح مسلم کے مطابق وہ سارا پانی پی جائیں گے۔ جب آخری گروہ وہاں پہنچے گا تو کہے گا کبھی یہاں پانی ہوا کرتا تھا۔بحر طبریہ اسرائیل میں تازہ پانی کی سب سے بڑی جھیل ہے ۔ اس کا ذکر تورات وانجیل میں بھی آیا ہے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے زندگی کا بڑا حصہ اسی جھیل کے ساحل پر گزارا ۔ یہاں سے قتل وغارت کرتے ہوئے یاجوج اور ماجوج بیت المقدس تک پہنچیں گے اور اعلان کریں گے کہ زمین پر ہمارا قبضہ ہوچکا ،اب ہم آسمانوں پر بھی قبضہ کریں گے اور آسمان کی طرف تیر پھینکیں گےجو خون آلود واپس آئیں گے۔ کوئی ان کا مقابلہ نہ کرپائے گا ۔ روایات میں آتا ہے کہ یاجوج ماجوج کی جانب سے آسمان کی جانب سے پھینکے گئے تیروں پر رب تعالیٰ کی قدرت سے خون آن لگے گا اور وہ سمجھیں گے کہ انہوں نے آسمان کو بھی فتح کر لیا ہے۔ ان کا ظہور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کے بعد ہوگا۔ یاجوج اور ماجوج کے فتنے کے وقت حضرت عیسیٰ کو حکم ہوگا کہ وہ مسلمانوں کو لے کر کوہِ طور پر چلے جائیں ۔ جب طور پہاڑ پر غذا کی قلت پیدا ہوجائے گی تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام یاجوج اور ماجوج کیلئے بد دعا کریں گے جس کے نتیجے میں ان کے کانوں اور گردنوں میں کیڑے پیدا ہوں گے جن کے پھٹنے سے یہ ہلاک ہونا شروع ہوجائیں گے۔ مسلمان جب طور پہاڑ سے نیچے اتریں گے تو ہر جگہ یاجوج اور ماجوج کی لاشیں ہوں گی اور ان سے تعفن اٹھ رہا ہوگا، حضرت عیسیٰ علیہ السلام اللہ سے دعا کریں گے جس کے بعد خاص قسم کے پرندے ان کی لاشوں کو اٹھا کر جہاں اللہ چاہے گا وہاں لے جائیں گے، اس کے بعد شدید بارش ہوگی اور ہر چیز دھل کر اجلی ہوجائے گی۔