У нас вы можете посмотреть бесплатно Mufti tariq masood biyan duniya main he azab mil jata hye isy logo ko😳 или скачать в максимальном доступном качестве, видео которое было загружено на ютуб. Для загрузки выберите вариант из формы ниже:
Если кнопки скачивания не
загрузились
НАЖМИТЕ ЗДЕСЬ или обновите страницу
Если возникают проблемы со скачиванием видео, пожалуйста напишите в поддержку по адресу внизу
страницы.
Спасибо за использование сервиса ClipSaver.ru
کیا واقعی دنیا میں ہی عذاب مل جاتا ہے؟ جی ہاں! بعض گناہ اور ظلم ایسے ہوتے ہیں کہ ان کا اثر اور سزا دنیا میں ہی ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ مفتی صاحب کے مطابق: 1) ظلم کرنے والوں پر دنیا کا عذاب جو انسان کسی کا حق کھاتا ہے کسی پر ظلم کرتا ہے یا لوگوں کے دل توڑتا ہے اللہ اس کے ساتھ دنیا میں ہی معاملہ شروع کر دیتا ہے۔ قرآن: “ظلم کرنے والوں کو جلد ہی پتہ چل جائے گا کہ انجام کیا ہوتا ہے۔” (الشعراء: 227 2) بدکاری، بے حیائی اور گناہوں کے اثرات مفتی صاحب کہتے ہیں: 🔥 بے حیائی، زنا، غلط تعلقات اور حرام کمائی ان سے اللہ انسان کی زندگی سے سکون، برکت اور خوشی چھین لیتا ہے۔ یہ بھی دنیا ہی کا عذاب ہے کہ: دل بےچین گھر میں لڑائیاں صحت خراب برکت ختم پریشانیوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ 3) والدین کی نافرمانی والدین کے ساتھ بدتمیزی، بے ادبی یا تکلیف دینا اس کی سزا دنیا میں فوراً مل جاتی ہے۔ حدیث: “والدین کی نافرمانی کی سزا اللہ دنیا میں ہی دے دیتا ہے، آخرت میں بھی باقی رہتی ہے۔” (ترمذی 4) رزق کی کمی اور کاروبار کی بربادی جب انسان: جھوٹ دھوکا رشوت حرام رزق سود والے کام کرتا ہے، تو اللہ برکت ختم کر دیتا ہے۔ یہ بھی دنیا ہی کا عذاب ہے۔ 5) لوگ کیوں کہتے ہیں: “ہم پر کیوں مصیبتیں؟” مفتی صاحب کہتے ہیں: اکثر لوگ گناہ کرتے رہتے ہیں، پھر جب مسئلہ، بیماری یا نقصان آئے تو کہتے ہیں: “یار، یہ میرے ساتھ کیوں ہو رہا ہے!؟” حالانکہ کئی دفعہ یہ ہمارے اپنے اعمال کا پھل ہوتا ہے۔ قرآن: جو مصیبت تمہیں پہنچتی ہے، وہ تمہارے اپنے کیے ہوئے اعمال کی وجہ سے ہے۔” (الشورى: 30) ✔️ مفتی طارق مسعود صاحب کا خلاصہ دنیا کا عذاب تنبیہ ہوتا ہے اللہ انسان کو روکنے کے لئے مشکل دیتا ہے تاکہ وہ توبہ کر لے ورنہ آخرت کی سزا بہت سخت ہے