У нас вы можете посмотреть бесплатно Almawrid Gems | Sajid Hameed: Unfolding the Depths of Faith, Language, and Reason with Sobia Noreen или скачать в максимальном доступном качестве, видео которое было загружено на ютуб. Для загрузки выберите вариант из формы ниже:
Если кнопки скачивания не
загрузились
НАЖМИТЕ ЗДЕСЬ или обновите страницу
Если возникают проблемы со скачиванием видео, пожалуйста напишите в поддержку по адресу внизу
страницы.
Спасибо за использование сервиса ClipSaver.ru
This interview highlights the academic and intellectual journey of Dr. Sajid Hameed — including his detailed study of the Quran and Hadith, his method of independent thought, and his unique linguistic and analytical approach to scholarly work. It also emphasizes his deep exploration of philosophy, linguistics, and the core principles of faith through works like Mizan and other complex concepts. ---- Sajid Hameed - fellow Sajid Shahbaz Khan who writes under his pen name; Sajid Hameed was born on the 10th of October 1965, in Pakpattan, then a small town in Sahiwal, Punjab, Pakistan. Mr.Khan works as the head of the Education Department at Al-Mawrid. His academic endeavors include working as the head of The Department of Islamic and Religious Studies at the University of Central Punjab in Lahore. Having achieved two Master’s degrees: MA Urdu and MA Islamic Studies, he is currently enrolled as a PhD scholar at UMT, Lahore, dissertating on “Muslim Epistemology”. His MS (MPhil) was on Islamic Jurisprudence with a thesis on “The Probable and Definitive Signification of Text in Islamic Jurisprudence”. Alongside this, he has designed a large number of courses for graduate, undergraduate and younger students. Mr.Khan studied the Holy Qur’an from Mr.Muhammad Sabiq, a Deobandi scholar. He gained knowledge of the Hadith through the Muwatta of Imam Malik and through Nuzhah al-Fikr, a famous work on Hadith criticism under Hafiz Ata ur Rehman: an erudite Hadith scholar. He has remained a student of advanced studies in religious disciplines under Mr. Javed Ahmad Ghamidi since 1987, granting him a deep understanding of the Qur’an, Hadith, Arabic literature and other religious disciplines. Mr.Khan’s teaching career is highlighted by the prestigious colleges and universities of Lahore that he has taught at. Arabic language and rhetoric, Islamic Law and Jurisprudence, Urdu language, Quran, Hadith, and Muslim Philosophy are his primary subjects. Coupled with his academic and professional accolades are appearances on several televised talk shows and being the author of various religious books and research article. [email protected] -------- یہ ویڈیو "المورد جیمز" (Almawrid Gems) سیریز کا ایک حصہ ہے، جسے میں نے المورد کے قیمتی اساتذہ اور ان کے علمی خزانوں کو تلاش کرنے اور اجاگر کرنے کے لیے شروع کیا ہے۔ میں نے سر ساجد حمید کی کتب اور کورسز (جیسے Analytical Study of Meezan، Understanding Farahi School of Thought، Islam Study Circle، Momineen Ki Sifaat، اور Tazkiya Bil Quran) کا مطالعہ 7 سال سے زیادہ عرصے تک کیا ہے ۔ ان تمام برسوں کے دوران، مجھے ان کے کام میں جو عظیم حکمت، صبر، اور گہرا علم ملا ہے، اسی نے مجھے اپنی زندگی کو یکسر بدلنے پر مجبور کیا ۔ یہ سلسلہ اسی علمی جستجو کا نتیجہ ہے۔ ------- ● Sir Sajid Programs دس اسباق بنیادی عربی: • 10th Dec 2018 | Harf Jar | Arabic & Textua... تجزیاتی مطالعہ، میزان، تزکیہ بالقرآن، مومنین کی صفات، صفات الہیہ انٹرویو نکات: ابتدائی زندگی اور تربیت:سر ساجد حمید نے اپنے سادہ اور مذہبی مڈل کلاس گھرانے کا ذکر کیا ۔اگرچہ یہ کوئی علمی گھرانہ نہیں تھا، لیکن ان کی والدہ نے بچوں کی تعلیم و سکولنگ پر غیر معمولی توجہ دی اور ہر روز واپسی پر سب سے پڑھائی کے متعلق سوالات خود سنتی تھیں۔ ● سر ساجد حمید نے خود کو "خاموش باغی" قرار دیا.ان کا کہنا تھا کہ وہ ارد گرد کے ماحول اور والدین کی بات سنتے تھے، لیکن اگر ان کا فکری اختلاف ہوتا تو وہ خاموشی سے اپنی سوچ اور تحقیق جاری رکھتے تھے،اختلاف کا براہ راست اظہار نہیں کرتےتھے۔ ● علمی راستہ اختیار کرنا: انہوں نے بتایا کہ کس طرح والدین کی خواہش کے باوجود انہوں نے میڈیکل کی بجائے علمی میدان کا انتخاب کیا۔ وہ اپنے ماموں اور استاد (غامدی صاحب) کے علمی وقار سے متاثر ہوئے اور ہر سوال کا جواب دینے کی قابلیت حاصل کرنے کی خواہش نے انہیں اس طرف مجبور کیا۔ جب والدہ ناراض ہوئیں تو انہوں نے زبردستی بغاوت کرنے کے بجائے اپنے امتحانی نتائج کو جان بوجھ کر کم رکھا، تاکہ میڈیکل کی لائن بند ہو جائے ● علمی سفر اور تحقیق: ایف ایس سی کے بعد انہوں نے عربی سیکھی، پھر مختلف اساتذہ سے موطا امام مالک اور دیگر کلاسیکل کتب پڑھی ۔ المورد میں ان کا علمی کام اشراق کے لیے مضامین کا ترجمہ کرنے سے شروع ہوا. ● تدریسی اور تحقیقی انفرادیت: سر ساجد حمید کے کام میں دو خاص پہلو نمایاں ہیں: 1. حدیث پر کام: انہوں نے حدیث کے اندر راویوں کے تصرفات (یعنی رپورٹنگ کے دوران راویوں کی طرف سے الفاظ یا مفہوم میں تبدیلی) پر کام شروع کیا تاکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اصل بات کی تلاش کی جا سکے. 2.زبانی و لغوی تفہیم:ان کا دوسرا اہم کام قرآنی تفسیر کے ایک نئے منہج سے متعلق ہے، جس میں وہ لفظوں پر گہری توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ وہ زبان کو صرف ایک آلہ نہیں بلکہ معنی خیزی اور انسانی نفسیات کے ساتھ کمیونیکیشن کے طور پر دیکھتے ہیں۔ اس کے لیے انہوں نے "اجزائے کلام" کے نام سے ایک کورس بھی تیار کیا، جو یہ بتاتا ہے کہ کسی بھی کلام (جملے) سے معنی کیسے اخذ کیے جاتے ہیں. طریقہ تعلیم:سر نے واضح کیا کہ ان کے استاد غامدی صاحب کی تدریس کا کمال یہ تھا کہ انہوں نے طلبہ کو "خود سوچنے والا" (Self-Thinker) بنایا۔ انہوں نے تعلیم میں دونوں طریقے (بنیادی اصول پڑھانا اور کیس سٹڈی/مسئلہ اورینٹڈ تعلیم دینا) اختیار کیے. انہوں نے تاکید کی کہ طلبہ کو اپنا ماحول خود پیدا کرنا چاہیے، کیونکہ علمی حلقوں میں رہ کر بھی لوگ کٹے ہوئے رہ سکتے ہیں.