У нас вы можете посмотреть бесплатно پیر ذوالفقار احمد نقشبندی صاحب کا مختصر تعارف | peer zulfiqar naqshbandi biography или скачать в максимальном доступном качестве, видео которое было загружено на ютуб. Для загрузки выберите вариант из формы ниже:
Если кнопки скачивания не
загрузились
НАЖМИТЕ ЗДЕСЬ или обновите страницу
Если возникают проблемы со скачиванием видео, пожалуйста напишите в поддержку по адресу внизу
страницы.
Спасибо за использование сервиса ClipSaver.ru
پیر ذوالفقار احمد نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ کا مختصر تعارف تفصیلات کے مطابق سلسلۂ نقشبندیہ کے جلیل القدر عالم، روحانی رہنما اور صاحبِ نسبت بزرگ، حضرت مولانا پیر ذوالفقار احمد نقشبندی رحمہ اللہ آج 22 جمادی الثانی 1447ھ مطابق 14 دسمبر 2025ء بروز اتوار انتقال کر گئے۔اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُونَ۔ مرحوم حضرت خواجہ عبد المالک صدیقی نوراللہ مرقدہ کے داماد اور حضرت مولانا پیر غلام حبیب نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفۂ اَجَل تھے۔ آپ کی ذات سے سلسلۂ نقشبندیہ کو بے پناہ فروغ حاصل ہوا اور آپ نے اپنی زندگی میں رشد و احسان، تزکیہ و سلوک کے اسباق پڑھائے اور لوگوں کے دلوں میں محبتِ الٰہیہ کی قندیلیں روشن کیں۔ ذاتی معلومات اور تعلیم حضرت مولانا پیر ذوالفقار احمد نقشبندی رحمہ اللہ یکم اپریل 1953ء کو جھنگ، پاکستان میں ایک معزز کھرل خاندان میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اسکولوں اور کالجوں میں حاصل کی۔ متعدد عصری کورسز مکمل کرنے کے بعد 1972ء میں بی ایس سی الیکٹریکل انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی اور اسی شعبے سے وابستہ ہو گئے۔ مرحلہ وار ترقی کرتے ہوئے آپ پہلے اپریٹنس الیکٹریکل انجینئر، پھر اَسِسٹَنٹ الیکٹریکل انجینئر اور بعد ازاں چیف الیکٹریکل انجینئر بنے۔ تعلیمی دور میں آپ جِمناسٗٹِک، فٹ بال اور سوئمِنگ میں کیپٹن اور چیمپئن بھی رہے۔ دینی تعلیم کے لیے ابتدائی دینیات، فارسی اور عربی کی کتابیں پڑھی اور قرآنِ کریم حفظ کیا۔ لاہور یونیورسٹی کے دوران آپ کا تعلق حضرت سید زوار حسین شاہ رحمہ اللہ سے قائم ہوا، جو سلسلۂ نقشبندیہ کے صاحبِ نسبت بزرگ تھے۔ ان سے آپ نے مکتوباتِ امام ربانی مجدد الف ثانی سبقاً سبقاً پڑھی۔ حضرت سید زوار حسین شاہ رحمہ اللہ کی وفات کے بعد 1980ء میں آپ نے خواجہ غلام حبیب نقشبندی مجددی رحمہ اللہ، المعروف مرشدِ عالم، کے دامنِ ارادت کو تھاما۔ 1983ء میں آپ خلافت سے سرفراز ہوئے۔ اسی دوران جامعہ رحمانیہ جہانیاں منڈی اور جامعہ قاسم العلوم ملتان سے دورۂ حدیث کی اعزازی ڈگری بھی حاصل کی۔ 2011ء میں آپ نے ہندوستان کا سفر کیا۔ حیدرآباد دکن میں عیدگاہ بلالی منصب ٹینک اور چنچل گوڈا جونیئر کالج میں متعدد پروگراموں میں خطاب کیا۔ دارالعلوم دیوبند کی مسجد رشید اور دارالعلوم وقف دیوبند کے اجتماعات میں بھی آپ کے خطابات ہوئے۔ آپ کے خلفاء پاکستان، بھارت، روس اور ایران سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں دین کی خدمت میں سرگرم ہیں۔ ان میں مولانا محمد سیف اللہ، جھنگ؛ مولانا محمد حبیب اللہ، جھنگ؛ مفتی ابو لبابہ شاہ منصور، کراچی؛ مولانا احمد جان، روس؛ مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی، بھارت؛ مولانا مفتی انعام الحق، بھارت؛ مولانا اسلم پوریؒ، لاہور؛ مولانا محمد امجد مدظلہ، لاہور؛ مولانا حافظ محمد ابراہیم، لاہور؛ مولانا شیخ اظہر اقبال، کراچی؛ مفتی محمد منصور، ایران شامل ہیں۔ حضرت مولانا پیر ذوالفقار احمد نقشبندی رحمہ اللہ کی متعدد کتب شائع ہوئیں، جن میں زیادہ تر آپ کے افادات و ارشادات کا مجموعہ ہیں، جنہیں آپ کے منتسبین نے مرتب کیا: ان تصانیف میں فقہ کے بنیادی اصول، زادِ حرم، اولاد کی تربیت کے سنہرے اصول، خواتینِ اسلام کے کارنامے، حیا اور پاکدامنی، مغفرت کی شرطیں، علم نافع، اسیر برما، عشقِ الٰہی، دوائے دل، عشقِ رسول، خطبات فقیر، خطبات ذو الفقار، عمل سے زندگی بنتی ہے اور اہل دل کے تڑپا دینے والے واقعات کے نام نمایاں ہیں۔ پیر ذوالفقار احمد نقشبندی رحمۃ اللہ کی وفات کا یہ سانحہ اس لیے بھی غمناک ہے کہ ابھی گزشتہ روز ہی سلسلۂ نقشبندیہ کے سرخیل حضرت مولانا پیر عبد الرحیم صاحب رحمہ اللہ کا انتقال ہوا اور آج ایک اور روحانی رہنما داغ مفارقت دے گئے۔ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ کے یوم وصال کی مناسبت سے 22 جمادی الثانیہ کو آپ کا وصال کر جانا آپ رحمتہ اللہ علیہ کے حق میں سعادت مندی کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے، درجات بلند کرے، پسماندگان اور وابستگانِ سلسلہ کو صبر عطا فرمائے۔ @alzujajahtvofficial