У нас вы можете посмотреть бесплатно Azwaj-e-Mutaharat ke 6 Faza'il | ازواج مطہرات کے چھ فضائل или скачать в максимальном доступном качестве, видео которое было загружено на ютуб. Для загрузки выберите вариант из формы ниже:
Если кнопки скачивания не
загрузились
НАЖМИТЕ ЗДЕСЬ или обновите страницу
Если возникают проблемы со скачиванием видео, пожалуйста напишите в поддержку по адресу внизу
страницы.
Спасибо за использование сервиса ClipSaver.ru
نبی کریم ﷺکے نکاح میں گیارہ بیویاں تھیں ، ان میں سے دو بیویاں حضرت خدیجہ اور حضرت زینب بنت خزیمہ رضی اللہ عنہما نبی کریم ﷺ کی حیات میں انتقال کر گئی تھیں۔ ان کے نام یہ ہیں : 1۔حضرت خدیجۃ الکبری رضی اللہ عنہا۔۔۔2:حضرت زینب بنت خزیمہ رضی اللہ عنہا۔۔۔3۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا۔۔۔4۔حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا۔۔۔5۔حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا۔۔۔6۔حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا۔۔۔7۔حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا۔۔۔8۔حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا۔۔۔9۔حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا۔۔۔10۔حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا۔۔۔11۔حضرت سودہ رضی اللہ عنہا۔ امّ المؤمنین حضرت خدیجہؓ: نبی کریم ﷺ کی پہلی بیوی، حضرت خدیجہؓ، کا شمار تاریخ کی سب سے عظیم خواتین میں ہوتا ہے۔ حضرت خدیجہؓ، نبی اکرم ﷺ کی زندگی کی سب سے پہلی اور سب سے عظیم معاون تھیں۔ آپؓ نے اپنی عمر کے 40 سال گزارے، اور نبی ﷺ کے ساتھ نکاح کے وقت آپ ﷺ کی عمر 25 سال تھی۔ حضرت خدیجہؓ کی زندگی میں، نبی اکرم ﷺ کی چار بیٹیاں (زینبؓ، رقیہؓ، ام کلثومؓ اور فاطمہؓ) اور دو بیٹے (قاسمؓ اور عبداللہؓ) پیدا ہوئے، جن میں سے زیادہ تر حضرت خدیجہؓ کی زندگی میں ہی وفات پا گئے۔ حضرت خدیجہؓ کی وفات نبوت کے دسویں سال ہوئی، اور اس وقت نبی ﷺ کی عمر 50 سال تھی۔ حضرت خدیجہؓ کی وفات کے بعد نبی اکرم ﷺ نے ہمیشہ انہیں یاد کیا اور ان کے ساتھ گزاری گئی زندگی کو سراہا۔ امّ المؤمنین حضرت سودہ ؓ: حضرت سودہؓ اسلام کی سب سے پہلی بیوہ خاتون تھیں۔ نبی کریم ﷺ نے حضرت خدیجہؓ کی وفات کے بعد ان سے نکاح کیا۔ حضرت سودہؓ کی عمر اس وقت 55 سال تھی اور نبی ﷺ کی عمر 50 سال۔ حضرت سودہؓ کا انتقال 54 ہجری میں ہوا۔ ان کی زندگی میں ایک بڑی بات یہ تھی کہ وہ نبی ﷺ کے ساتھ اس وقت تک رہیں جب تک حضرت عائشہؓ کا نکاح نہیں ہوا۔ امّ المؤمنین حضرت عائشہ ؓ: یہ خلیفہ اوّل حضرت ابو بکر صدیق ؓ کی بیٹی ہیں۔ حضرت ابو بکر صدیق ؓ کی آرزو تھی کہ میری بیٹی نبی کے گھر میں ہو۔ چنانچہ حضرت عائشہ ؓ کا نکاح نبی اکرم ﷺ کے ساتھ مکہ ہی میں ہوگیا تھا۔ مگر نبی کریم ﷺ کے گھر (مدینہ منورہ) میں 2 ہجری کو آئیں۔ یعنی 3 ، 4 سال بعد رخصتی ہوئی۔ اُس وقت نبی اکرم ﷺ کی عمر 55 سال تھی۔ جیسے باپ نے اسلام کی بڑی بڑی خدمات انجام دی تھیں، بیٹی بھی ایسی ہی عالمہ وفاضلہ ہوئیں کہ بڑے بڑے صحابہ کرام اُن سے مسائل دریافت فرمایا کرتے تھے۔ 2210 احادیث کی روایت اُن سے ہے۔ حضرت ابوہریرہؓ اور حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کے بعد سب سے زیادہ احادیث حضرت عائشہ ؓ سے ہی مروی ہیں۔ نبی اکرم ﷺ کی صرف حضرت عائشہؓ ہی کنواری بیوی تھیں، باقی سب بیوہ یا مطلقہ تھیں۔ نبی اکرم ﷺ حضرت عائشہ ؓ سے بہت زیادہ محبت کرتے تھے۔ حضرت عائشہؓ کے حجرہ میں ہی آپ ﷺ کی وفات ہوئی اور اسی میں آپ ﷺ مدفون ہیں۔ حضرت عائشہ ؓ کا 57 یا 58 ہجری میں انتقال ہوا۔ امّ المؤمنین حضرت حفصہ ؓ بنت عمر: حضرت حفصہؓ حضرت عمرؓ کی بیٹی تھیں، اور ان کا نکاح نبی ﷺ سے 3 ہجری میں ہوا۔ حضرت حفصہؓ عبادت گزار اور انتہائی صابرہ خاتون تھیں۔ حضرت حفصہؓ کا انتقال 41 یا 45 ہجری میں ہوا۔ ان کی زندگی میں بہت سی قربانیاں تھیں، اور وہ ایک عظیم مسلمان خاتون کی مثال تھیں۔ امّ المؤمنین حضرت زینبؓ بنت خزیمہ: نبی اکرم ﷺ نے حضرت زینب ؓ کے تیسرے شوہر کے انتقال کے بعد اِن سے 3 ہجری میں نکاح کرلیا۔ اُس وقت آپ ﷺ کی عمر 56 سال کی تھی۔ وہ نکاح کے بعد صرف تین ماہ زندہ رہیں۔ یہ غریبوں کی اتنی مدد اور پرورش کیا کرتی تھیں کہ ان کا لقب امّ المساکین (مسکینوں کی ماں) پڑگیا تھا۔ امّ المؤمنین حضرت ام سلمہ ؓ: حضرت ام سلمہؓ کا نکاح نبی ﷺ سے 4 ہجری میں نکاح کرلیا۔ نکاح کے وقت آپ ﷺ کی عمر 56 سال اور حضرت ام سلمہ ؓ کی عمر ۶۵ سال تھی۔ ۵۸ یا ۶۱ ہجری میں حضرت ام سلمہ ؓ کا انتقال ہوگیا۔ امہات المؤمنین میں سب سے آخر میں انہیں کا انتقال ہوا۔ غرضیکہ حضرت حفصہؓ ، حضرت زینب بنت خزیمہ ؓ اور حضرت ام سلمہ ؓ کے شوہر غزوہ احد (3 ہجری) میں شہید ہوئے ، یا زخموں کی تاب نہ لاکر انتقال فرماگئے تو آپ ﷺ نے ان بیوہ عورتوں سے ان کے لئے دنیاوی سہارے کے طور پر نکاح فرمالیا۔ امّ المؤمنین حضرت زینب بنت جحش ؓ: حضرت زینبؓ کی زندگی میں ایک منفرد واقعہ یہ تھا کہ نبی ﷺ نے ان کا نکاح اپنے منہ بولے بیٹے حضرت زیدؓ سے کرایا تھا، لیکن دونوں کا رشتہ برقرار نہ رہ سکا اور حضرت زینبؓ اور حضرت زیدؓ کا طلاق ہوگیا۔ بعد میں نبی ﷺ نے حضرت زینبؓ سے نکاح کیا تاکہ امت کو یہ تعلیم دی جا سکے کہ منہ بولے بیٹے کی مطلقہ یا بیوہ سے نکاح جائز ہے۔ حضرت زینبؓ کا انتقال 20 ہجری میں حضرت عمرؓ کے زمانہ خلافت میں ہوا۔ امّ المؤمنین حضرت جویریہ ؓ: حضرت جویریہؓ قبیلہ بنو مصطلق سے تعلق رکھتی تھیں اور جنگ میں قید ہوکر نبی ﷺ کے حصے میں آئی تھیں۔ نبی ﷺ نے ان سے نکاح کیا، اور اس کے بعد پوری قوم نے اسلام قبول کیا۔ حضرت جویریہؓ کی یہ تدبیر قیدیوں کی آزادی کا باعث بنی اور اسلام کی طاقت کو ظاہر کیا۔ حضرت جویریہؓ کا انتقال 50 ہجری میں ہوا۔ امّ المؤمنین حضرت صفیہ ؓ بنت حیی بن اخطب: حضرت صفیہؓ کا تعلق بنو نضیر کے یہودی قبیلے سے تھا۔ آپؓ کی زندگی میں نبی ﷺ نے ان کو اسلام کی طرف دعوت دی اور ان کا نکاح کیا۔ حضرت صفیہؓ کا انتقال 50 ہجری میں ہوا۔ امّ المؤمنین حضرت ام حبیبہ ؓ: حضرت ام حبیبہؓ، حضرت ابو سفیانؓ کی بیٹی تھیں اور ایک مخلص مسلمان خاتون تھیں۔ انہوں نے حبشہ میں نکاح کیا اور اپنے شوہر کی مرتد ہونے کی وجہ سے بیوہ ہو گئیں۔ نبی ﷺ نے ان سے نکاح کیا تاکہ ان کا حوصلہ بڑھایا جا سکے۔ حضرت ام حبیبہؓ کا انتقال 44 ہجری میں ہوا۔ امّ المؤمنین حضرت میمونہ ؓ: نبی اکرم ﷺ نے اپنے چچا حضرت عباس ؓ کے کہنے پر ۷امّ المؤمنین حضرت میمونہ ؓ ھجری میں حضرت میمونہ ؓ سے نکاح کرلیا۔ اُ س وقت آپ ﷺ کی عمر 60 سال تھی۔ 51ہجری میں حضرت میمونہؓ کی وفات ہوئی۔ #SeeratUnNabi #AzwajEMutaharat #IslamicHistory #NabiKiZindagi #WomenInIslam #MuslimHistory #ProphetMuhammad #HistoryOfIslam